عرفہ کا دن
یہ بھی ایک رسم عورتوں میں قائم ہے کہ جس سال کسی کا انتقال ہو، اس کے بعد جب پہلی مرتبہ شعبان کی 14 تاریخ آتی ہے تو اس کو عرفہ کا دن کہتے ہیں، اور اس دن عورتیں تعزیت کے لیے جمع ہوتی ہیں۔ اگر تعزیت نہ کریں تو بڑے فتنہ کا خوف ہوتا ہے۔ دیکھیے، یہ بھی ایک جاہلانہ رسم ہے۔
نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان تو یہ ہے کہ تعزیت تین دن تک ہے۔ اب یہ بتائیے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا کہنا مانا جائے یا لوگوں کا؟ گویا کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے تین دن کے بعد غم کو تازہ کرنے والے عمل سے منع فرمایا ہے، کیونکہ تعزیت سے غم تازہ ہوتا ہے۔ ہاں، علماء کرام نے ضرور فرمایا کہ جو یہاں موجود نہیں تھا، کہیں باہر تھا، دیر سے یہاں پہنچا، جیسے کسی دوسرے ملک سے آیا ہو کسی کے انتقال پر، تو وہ تین دن کے بعد بھی تعزیت کر سکتا ہے۔ وہ ٹھیک ہے، لیکن جو یہیں کے رہنے والے ہیں، وہ اگر تین دن کے بعد تعزیت کریں تو یہ سخت مکروہ ہے اور غم کو ابھارتا ہے۔
تو ایک سال کے بعد تعزیت کرنا بالکل غلط رسم ہے اور اس کو ختم کرنا چاہیے اگر آپ کے بس میں ہو۔ تو اس طرح کی رسموں میں بالکل شامل نہ ہوں، چاہے کوئی ناراض ہو، اور اگر اس میں ناراضگی ہوتی ہے تو ہونے دیجیے، یہ کوئی ایسی بری بات نہیں۔ اور یہ عرفہ کا دن بنایا ہوا ہے، پتہ نہیں خواتین اس میں کیا کچھ پکاتی ہیں، سات قسم کے کھانے ہونے چاہئیں، یہ ہونا چاہیے، وہ ہونا چاہیے، وغیرہ وغیرہ، سب خرافات ہیں۔ ہمارا مذہب اسلام اس کی تعلیم نہیں دیتا۔
خرافات اس لحاظ سے کہا جا رہا ہے کہ جو فضول رسمیں ہیں۔ اور اگر آپ صرف ایصالِ ثواب کا اہتمام کریں تو یہ الگ بات ہے، لیکن اس کو لازم اور ضروری سمجھنا، اس کے اہتمام کو واجب اور ضروری سمجھنا شروع کر دینا، اور دوسروں کو بھی یہ کرنے کی ترغیب دینا، اور اگر کوئی نہ کرے تو اس کو برا کہنا شروع کر دینا، یہ سب غلط چیزیں ہیں۔ ان سب سے بچنا چاہیے۔(مفتی اکمل قادری)
مردوں کی عید یا غلط فہمی
14 شعبان کو مردوں کی عید کہا جاتا ہے، تو کیا یہ 14 شعبان مرحومین کی عید کا دن ہوتا ہے…؟ ایسا کچھ نہیں ہے۔ لوگ اسے کہتے تو ہیں اور اسے مرحومین کی عید اور مردوں کی عید کا دن مانتے ہیں، لیکن حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہے۔
ہاں، یہ ضرور ہے کہ کچھ مبارک راتیں ایسی آتی ہیں جن میں روحیں گھروں کی طرف آتی ہیں۔ ان میں خاص طور پر شبِ برأت کا بھی ذکر کیا جاتا ہے۔ اسی طرح جمعہ کا دن اور رمضان المبارک کی راتیں بھی ایسی ہیں جن میں خاص طور پر روحیں اپنے گھروں کی طرف پلٹتی ہیں اور کہتی ہیں: "ہمارے لیے ایصالِ ثواب کرو، ہم پر رحم کرو، ہمارے اوپر صدقہ کرو۔" تو ایسا کرنا بھی چاہیے اور ان کو ایصالِ ثواب کرنا چاہیے۔ جو بھی ہم پڑھ کر بخشیں گے، ایصالِ ثواب کریں گے، ان شاء اللہ اس سے انہیں ثواب حاصل ہوگا۔
باقی، "مردوں کی عید" کہنا درست نہیں ہے۔ ہاں، اس میں روحیں ضرور گھروں کی طرف آتی ہیں اور الحمدللہ مسلمانوں میں یہ رائج ہے کہ 14 شعبان اور 15 شعبان المعظم کو خاص طور پر بہت زیادہ ایصالِ ثواب کیا جاتا ہے۔ اور خاص طور پر شبِ برأت کو قبرستان جانا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتِ مبارکہ ہے۔
شبِ برأت اور رسمی معافی نامہ
شبِ برأت کا چاند نظر آتے ہی ہر سال ایک ہی پیغام وائرل ہونے لگتا ہے: "شبِ برأت آنے والی ہے، اگر مجھ سے کوئی غلطی ہوئی ہو تو معاف کر دینا۔" لوگ اسے اپنے اسٹیٹس پر لگا کر سمجھتے ہیں کہ انہوں نے معافی مانگ لی اور سب کچھ ٹھیک ہو گیا۔ لیکن کیا واقعی معافی صرف ایک پیغام لگانے سے مل جاتی ہے؟ اگر کسی کا دل ہماری وجہ سے ٹوٹا ہو، کسی کے حقوق ہم نے دبائے ہوں، یا کسی کے ساتھ ناانصافی کی ہو، تو کیا ایک رسمی معافی سے سب کچھ درست ہو سکتا ہے؟ معافی صرف الفاظ کہنے سے نہیں، بلکہ حقیقت میں اپنی غلطیوں کو سدھارنے اور ان کا ازالہ کرنے سے حاصل ہوتی ہے۔
حقیقی معافی کے لیے ضروری ہے کہ ہم دل سے توبہ کریں، جن لوگوں کے ساتھ زیادتی کی ہے ان کے پاس جا کر معافی مانگیں، اور اگر کسی کا حق مارا ہے تو اسے واپس کریں۔ صرف رسمی پیغامات یا کاپی پیسٹ معافی سے نہ تو دل کے زخم بھرتے ہیں اور نہ ہی اللہ کی بارگاہ میں مقبول ہوتی ہے۔ حقوق العباد کا معاملہ بہت نازک ہے، اللہ تعالیٰ تب تک معاف نہیں کرتا جب تک وہ شخص معاف نہ کر دے جس کے ساتھ زیادتی ہوئی ہو۔ اس لیے ہمیں چاہیے کہ اس رات کو ایک رسم کے طور پر منانے کے بجائے سچے دل سے اپنا محاسبہ کریں اور دوسروں کے حقوق ادا کرنے کی کوشش کریں۔
اللہ تعالیٰ کی رحمت وسیع ہے اور وہ اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے، لیکن سچی توبہ وہی ہے جس کے ساتھ اصلاح بھی ہو۔ صرف ایک اسٹیٹس لگا کر یا رسمی معافی مانگ کر خود کو بری الذمہ سمجھ لینا درست نہیں۔ اس شبِ برأت، ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی غلطیوں پر غور کریں، اپنے گناہوں سے سچی توبہ کریں، اور جن کے ساتھ زیادتی کی ہے ان سے حقیقی معافی طلب کریں۔ یہی اصل معافی ہے جو ہمیں اللہ کی رحمت اور مغفرت کے قریب لے جا سکتی ہے۔