کیا انگریزی سال پر مبارکباد دینا جائز ہے؟

کیا انگریزی سال پر مبارکباد دینا جائز ہے؟

 سوال

اَلسَّلَامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ

کیا انگریزی سال پر مبارکباد دینا جائز ہے؟ ہمارے بعض علماء اسے شدت سے منع کرتے ہیں اور بعض ناجائز و حرام مانتے ہیں، مفتی صاحب شریعت کے صحیح حکم سے ہمیں آگاہ فرمائیں.

محمد زاہد چشتی اجمیر شریف انڈیا.


#جواب

وَعَلَيْكُمُ ٱلسَّلَامُ وَرَحْمَةُ ٱللَّٰهِ وَبَرَكَاتُهُ

یقیناً ہم مسلمانوں کا نیا سال ماہ محرالحرام سے شروع ہوتا ہے اور ہمیں بہت سی عبادات میں بھی قمری سال ہی کے مہینوں سے چلنا ہے جیسے ادائے زکاۃ حج روزہ قربانی وغیرہ، مگر دنیاوی معاملات میں عیسوی سال (شمسی) بھی دنیا بھر کی قوموں اور مذاہب اور حکومتوں میں رائج ہے، ہم خود دینی جلسوں کا انعقاد مقاماتِ مقدسہ کا سفر دینی ملازمین کی تنخواہیں حتیٰ کہ شادی بیاہ میں بھی انگریزی ماہ و سال کا حساب رکھتے ہیں، ایسا ہرگز نہیں ہے کہ یہ صرف عیسائیوں کا سال ہے اور مسلمانوں کا نہیں، ہاں اس کی آمد پر جو طریقہ اہل مغرب نے اسے منانے کا نکالا ہے و قطعاً غیر اسلامی ہے اس سے ہر مسلمان کو بچنا ضروری ہے-


ان خرافات سے بچتے ہوئے اگر لوگ اس عیسوی سال کی آمد پر ایک دوسرے کا مبارکباد دیں دعا دیں اور نصاریٰ کے تشبہ سے بچیں تو اس میں حرج نہیں، اسے ناجائز و حرام کہنا قطعاً غلط ہے.


نئے شمسی یا قمری سال کے آغاز پر ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے ہوئے خیر و برکت کی دعا دینے اور نیک تمناؤں کا اظہار کرنے میں شرعاً کوئی حرج نہيں،


اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا معمول تھا کہ نئے سال یا مہینے کی آمد پہ وہ ایک دوسرے کو درج ذیل دعا سکھاتے تھے:


اللّٰهُمَّ أدْخِلْهُ عَلَیْنَا بِالأمْنِ وَ الإیْمَانِ، وَالسَّلَامَةِ وَالإسْلَامِ، وَرِضْوَانٍ مِّنَ الرَّحْمٰنِ وَجِوَازٍ مِّنَ الشَّیْطَانِ.

اے اللہ! اس (نئے مہینے یا نئے سال) کو ہمارے اوپر امن و ایمان، سلامتی و اسلام اور اپنی رضامندی، نیز شیطان سے پناہ کے ساتھ داخل فرما۔


📚الطبرانی، المعجم الاوسط، ٦: ٢٢١، حدیث: ٦٤١


نئے سال کی مبارکباد دینے والا اس بات پر خوش ہوتا ہے کہ اللہ نے ہمیں زندگی کا ایک اور سال بھی دِکھایا ہے، جس میں ہمیں توبہ و استغفار اور نیک عمل کمانے کا مزید موقع میسر آیا ہے، یہ مبارکباد خوشی اور اللہ تعالیٰ کے شکر کا اظہار ہے۔


اس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ ایک مباح عمل سمجھتے ہوئے نئے قمری یا شمسی سال کے آغاز پر مبارکباد دینا، دعا دینا، نیک تمناؤں اور جذبات کا اظہار کرنے میں شرعاً کوئی قباحت نہیں۔


ســــائـــل امـــامِ اعــــظــــم

مـحــمّد کلیـــــــم حـنفـــی رضـــوی غـــفرلـــہ القــــوی، قصـــر ابو حنیـــفہ کرلا (مغــرب) مــمبــئ-٧٠ مھــــاراشــــٹــر الـــھند.

📱 0091-9820672770

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی