کیا انگریزی سال پر مبارکباد دینا جائز ہے؟
سوال: السلام علیکم ورحمة الله وبرکاتهُ۔ کیا انگریزی سال پر مبارکباد دینا جائز ہے؟ ہمارے بعض علماء اسے شدت سے منع کرتے ہیں اور بعض ناجائز اور حرام مانتے ہیں۔ مفتی صاحب، شریعت کے صحیح حکم سے ہمیں آگاہ فرمائیں۔
جواب: وَعَلَيْكُمُ السَّلَام وَرَحْمَتُ اللَّہ وَبَرَکَاتُہ۔ یقیناً ہم مسلمانوں کا نیا سال ماہِ محرم سے شروع ہوتا ہے اور ہمیں بہت سی عبادات میں بھی قمری سال کے مہینوں سے چلنا ہے، جیسے ادائے زکات، حج، روزہ، قربانی وغیرہ۔ مگر دنیوی معاملات میں عیسوی سال (شمسی) بھی دنیا بھر کی قوموں اور مذاہب اور حکومتوں میں رائج ہے۔ ہم خود دینی جلسوں کا انعقاد، مقدس مقامات کا سفر، دینی ملازمین کی تنخواہیں، حتیٰ کہ شادی بیاہ میں بھی انگریزی ماہ اور سال کا حساب رکھتے ہیں۔ ایسا ہرگز نہیں ہے کہ یہ صرف عیسائیوں کا سال ہے اور مسلمانوں کا نہیں۔ ہاں، اس کی آمد پر جو طریقہ اہلِ مغرب نے اسے منانے کا نکالا ہے، وہ قطعاً غیر اسلامی ہے۔ اس سے ہر مسلمان کو بچنا ضروری ہے۔
اسلام میں نیا سال مبارک دینے کی اجازت
ان خرافات سے بچتے ہوئے اگر لوگ اس عیسوی سال کی آمد پر ایک دوسرے کو مبارکباد دیں، دعا دیں اور نصرانی کے تشبہ سے بچیں، تو اس میں حرج نہیں۔ اسے ناجائز اور حرام کہنا قطعاً غلط ہے۔ نئے شمسی یا قمری سال کے آغاز پر ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے ہوئے، خیر و برکت کی دعا دینا اور نیک تمناؤں کا اظہار کرنا میں شرعاً کوئی حرج نہیں۔
اصحابِ رسول (صلى الله عليه وآله وسلم) کا معمول
اصحابِ رسول (صلى الله عليه وآله وسلم) کا معمول تھا کہ نئے سال یا مہینے کی آمد پر وہ ایک دوسرے کو درج ذیل دعا سکھاتے تھے:
اللّٰہُمَّ أدْخِلْهُ عَلَیْنَا بِالأمْنِ وَ الإیْمَانِ، وَالسَّلَامَةِ وَالإسْلَامِ، وَرِضْوَانٍ مِّنَ الرَّحْمٰنِ وَجِوَازٍ مِّنَ الشَّیْطَانِ۔
اے اللہ! اس (نئے مہینے یا نئے سال) کو ہمارے اوپر امن و ایمان، سلامتی و اسلام، اور اپنی رضا مندی، اور شیطان سے پناہ کے ساتھ داخل فرما۔
(📚الطبری، المعجم الاوسط، 6:221، حدیث: 641📚)
نئے سال کی مبارکباد دینا کیوں جائز ہے؟
نئے سال کی مبارکباد دینے والا اس بات پر خوش ہوتا ہے کہ اللہ نے ہمیں زندگی کا ایک اور سال دکھایا ہے، جس میں ہمیں توبہ و استغفار اور نیک عمل کرنے کا مزید موقع ملا ہے۔ یہ مبارکباد خوشی اور اللہ تعالی کے شکر کا اظہار ہے۔
اس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ ایک مباح عمل سمجھتے ہوئے نئے قمری یا شمسی سال کے آغاز پر مبارکباد دینا، دعا دینا، نیک تمناؤں اور جذبات کا اظہار کرنے میں شرعاً کوئی قباحت نہیں ہے۔
ہمارے ساتھ رہیں اور مزید اسلامی مواد اور اپڈیٹس حاصل کریں
اس پوسٹ کو پڑھنے کے بعد، اگر آپ کو اسلام سے متعلق مزید معلومات اور موٹیویشنل پوسٹس چاہیے، تو ہمارے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس "برکاتی کاشانہ" ضرور فالو کریں۔ روزانہ اسلامی کوئز کے لیے آپ ہمارے واٹس ایپ چینل پر بھی ڈائریکٹلی جڑ سکتے ہیں! لنک انسٹاگرام بایو میں ہے، جہاں سے آپ ہمارے اپڈیٹس اور ریسورسز آسانی سے ایکسیس کر سکتے ہیں۔
جزاک اللہ خیراً آپ کی حمایت اور توجہ کا شکریہ!